نئی دہلی : جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس مورخہ 22جون 2025سے امیرجماعت جناب سید سعادت اللہ حسینی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے روز مرکزی مجلس شوریٰ نے درج ذیل قرارداد منظور کی۔مرکزی مجلس شوری کا یہ اجلاس ایران پر یک طرفہ اور جارحانہ امریکی حملے کی سخت مذمت کرتا ہے اور ایران کے عوام کے ساتھ یگانگت کا اظہار کرتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کا یہ بحران دنیا بھر کے امن پسند اور انصاف پسند عوام کے لیے سخت تشویش اور اضطراب کا باعث ہے۔ اس صورتحال کے لیے امریکہ کے استبدادی رویے اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم براہ راست ذمے دار ہیں اور یہ اسرائیلی اور امریکی حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ اسرائیلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی پر مغربی طاقتوں کی خاموشی اور شراکت اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔ ایران کے جوہری مراکز اور شہری علاقوں پر بمباری، خطے کو ایک طویل اور تباہ کن جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔مجلس شوریٰ اس جانب متوجہ کرتی ہے متعلقہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے س طرح کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ہے کہ ایران نے اٹیمی معاہدے کے حدود کو تجاوز کیا ہے۔ اس کے باوجود عالمی نظامِ امن و انصاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکہ کا ایران کی تنصیبات پر حملہ نہایت غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے ۔ یہ انسانیت کو تباہی کی طرف ڈھکیل دینے والی مذموم حرکت ہے۔
مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں نہ صرف قانونی اور اخلاقی اصولوں کی پامالی ہیں بلکہ شدید انسانی بحران کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کے نتیجے میں شہری جانوں کا زیاں، انفرا اسٹرکچر کی بربادی، بڑے پیمانے پر نقل مکانی ، بنیادی سہولیات کی تباہی اور معاشی بحران کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جو سارے عالم انسانیت کے لیے فکر مندی کا باعث ہے۔یہ اجلاس اس دوہرے معیار کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے تحت اسرائیل کے یک طرفہ جارحانہ حملوں کو ‘دفاعی اقدام’ قرار دیا جاتا ہے، جبکہ ایران کے جوابی اقدامات کو دہشت گردی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ عالمی طاقتوں کے یہ دہرے معیارات عالمی امن کے لیے سب سے زیادہ سنگین خطرہ ہیں۔مجلس شوریٰ حکومت ہند سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری جنگ بندی کے لیے فعال سفارتی کردار ادا کرے، کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنے تمام ذرائع بروئے کار لائے اور اپنی خارجہ پالیسی میں غیر جانب داری ، استعمارکی مخالفت اورتیسری دنیا کے مظلوم ممالک کی حمایت کے ان دیرینہ اصولوں کی پاسداری کرے جو ہماری خارجہ پالیسی کے اہم ترین رہنما اصول رہے ہیں۔
شوریٰ کا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داری محسوس کرےاور اس بات کو یقینی بنائے کہ امریکی اور اسرائیلی جارحیت پرفوری روک لگائی جائے،-اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی و جنگی جرائم کے مجرموں کو جلد سے جلد سزا دی جائے اور- ایٹمی تنصیبات اور شہری آبادیوں پر حملے فوری روکے جائیں۔مجلس شوری مسلم ممالک سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایران کے تئیں اسلامی اخوت کے تقاضے پورے کریں۔ مذمتی بیان جاری کرنے سے آگے بڑھ کراور عالمی برادری کو ساتھ لے کر امریکی واسرائیلی جارحیت کو روکنے کی نتیجہ خیز کوششیں کریں۔مجلس شوریٰ ہندوستان اور دنیا بھر کے امن پسند عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ صیہونی و امریکی جارحیت کے مقابلے میں ایرانی عوام اور خطے کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔