💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


مرکزی وزیر نتن گڈکری نے بتایا کہ یہ سہولت خصوصی طور سے غیر کمرشیل گاڑیوں کو توجہ میں رکھ کر تیار کی گئی ہے، تاکہ قومی شاہراہوں پر آسان اور بغیر رخنہ کے سفر کو ممکن بنایا جا سکے۔

<div class="paragraphs"><p>فاسٹیگ، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/IndianTechGuide">@IndianTechGuide</a></p></div>
user

مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہ نتن گڈکری نے آج ایک اہم جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے ’فاسٹیگ‘ پر مبنی سالانہ پاس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی قیمت 3000 روپے ہوگی۔ اس سالانہ پاس کی سہولت 15 اگست 2025 سے ملے گی، اور اس کے ذریعہ پرائیویٹ گاڑیوں کے مالکان قومی شاہراہوں پر کم خرچ اور پریشانی سے پاک سفر کر پائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ اس پاس کے ذریعہ پرائیویٹ گاڑی کے مالکان ایک سال یا زیادہ سے زیادہ 200 بار ٹول سے گزر سکیں گے۔

یہ اہم جانکاری نتن گڈکری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے اپنے آفیشیل ہینڈل پر دی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’یہ سہولت خاص طور سے غیر کمرشیل گاڑیوں کو توجہ میں رکھ کر تیار کی گئی ہے، تاکہ قومی شاہراہوں پر آسان اور بغیر رخنہ والے سفر کو ممکن بنایا جا سکے۔‘‘ گڈکری کا کہنا ہے کہ اس پاس کے لیے جلد ہی این ایچ اے آئی اور مورتھ کی ویب سائٹس اور ’شاہراہ سفر ایپ‘ پر ایک الگ لنک دستیاب کرایا جائے گا، جس کے ذریعہ گاڑی مالکان پاس بنوا سکتے ہیں۔

گڈکری نے نئی سالانہ پاس پالیسی کی خوبیوں کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد 60 کلومیٹر کے دائرے میں واقع ٹول پلازوں سے جڑے پرانے ایشوز حل کرنا ہے۔ سنگل ڈیجیٹل لین دین کے ذریعہ ٹول ادائیگی کو آسان بنانا، ٹول پلازہ پر ویٹنگ ٹائم گھٹانا، بھیڑ کم کرنا اور تنازعات کو ختم کرنا اس کے اہم فوائد میں شامل ہیں۔ اس اعلان سے لاکھوں پرائیویٹ گاڑی مالکان کو بڑی راحت ملنے کی امید ہے، جس سے ان کا سفر نہ صرف تیز ہوگا، بلکہ زیادہ سہل اور تناؤ سے پاک رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ موجودہ وقت میں جو مسافر ٹول پلازہ سے گزرتے ہیں، وہ ایڈریس پروف اور دستاویز جمع کر کے ماہانہ پاس حاصل کر سکتے ہیں۔ ان پاس کی قیمت 340 روپے ماہانہ ہے، جو سالانہ 4080 روپے ہوتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو سالانہ 3000 روپے کا پاس گاڑی مالکان کے لیے فائدہ مند ثابت ہونے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here