ارض مقدس فلسطین کی زمین پر قابض اسرائیل کے اشتعال انگیز رویے نے ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کو ایک مکمل جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ جبکہ اس تنازع میں پہلے سے ہی نازک صورت حال کا شکار خطے کی آگ کو مزید بھڑکانے اور عالمی معیشت کو جھنجھوڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ان حملوں میں بڑی تعداد میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور فوجی اہداف کے ساتھ رہائشی علاقوں اور متعدد اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ تہران نے اسرائیل کی جارحیت کو ’اعلان جنگ‘ قرار دیا ہے۔
عالمی میڈیا کی خبروں کے مطابق گذشتہ رات ایران پر صہیونی ریاست کی جارحیت کے جواب میں ایران کی کارروائی کے سبب تل ابیب کے بہت سے علاقے غزہ کے بعض محلوں کی طرح مٹی کا ڈھیر بن گئے، تاہم اس جوابی کارروائی میں ایک اہم خبر یہ بھی تھی کہ ایران کی فوج کے دفاعی نظام نے 3 ایف 35 جنگی جہازوں کو تباہ کر کے اس کی افسانوی صلاحیتوں کو متنازعہ بنا دیا۔ امریکی ساختہ ایف-35 لڑاکا جہازوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں ہیں جنہیں صرف ایک طاقتور دفاعی نظام ہی نشانہ بنا سکتا ہے۔ یہ واقعہ اب تک دنیا میں پہلی بار پیش آیا ہے۔