جاپان کے وزیر خزانہ کاتسونوبو کاٹو نے واضح طور پر کہا کہ جاپان کے غیر ملکی اثاثوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس درجہ بندی میں کوئی بڑی تبدیلی نظر نہیں آتی۔

فائل تصویر آئی اےاین ایس
کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان جو کہ گزشتہ تین دہائیوں سے دنیا کا سب سے بڑا قرض دینے والا ملک تھا، اب اس پوزیشن سے نیچے چلا گیا ہے؟ جی ہاں، جاپان جو کہ 1991 سے اس فہرست میں سب سے اوپر رہا ہے، اب دوسرے نمبر پر آ گیا ہے اور اس کی جگہ جرمنی نے لے لی ہے۔ جاپان اپنے مضبوط کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہمیشہ سب سے بڑا قرض دینے والا ملک رہا ہے۔ لیکن 2024 کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اب جرمنی نے یہ ریس جیت لی ہے۔
جاپان کے پاس اب بھی ریکارڈ غیر ملکی اثاثے ہیں، تقریباً 3.7 ٹریلین ڈالر، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہے۔ لیکن جرمنی پھر بھی اسے پیچھے چھوڑ گیا، جس کے خالص غیر ملکی اثاثے اب 569.7 ٹریلین ین تک پہنچ چکے ہیں۔
2024 میں جرمنی کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 248.7 بلین یورو تھا، جو اس کی مضبوط تجارتی کارکردگی کی وجہ سے آیا۔ اسی وقت جاپان کا سرپلس 29.4 ٹریلین ین (تقریباً 180 بلین یورو) تھا۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ یین اور یورو کے درمیان شرح مبادلہ میں 5 فیصد کا فرق تھا جس کی وجہ سے جرمن اثاثوں کی قدر جاپانی یین میں اور بھی زیادہ دکھائی دینے لگی۔
جاپان کے وزیر خزانہ کاتسونوبو کاٹو نے واضح طور پر کہا کہ جاپان کے غیر ملکی اثاثوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس درجہ بندی میں کوئی بڑی تبدیلی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی کمپنیوں کی بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے بالخصوص امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک میں۔
جاپان بھلے ہی نمبر 1 کی پوزیشن کھو کر نمبر 2 پر آ گیا ہو، لیکن اس کی معاشی طاقت اور بین الاقوامی سرمایہ کاری پر گرفت اب بھی مضبوط ہے۔ یہ صرف رینکنگ کا کھیل ہے، اصل کہانی کمپنیوں کی طویل المدتی حکمت عملی ہے، غیر ملکی منڈیوں میں ان کا حصہ اور وہ مستقبل میں اپنی سرمایہ کاری کیسے بڑھاتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔