💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


روس اور یوکرین کے درمیان تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ ادھر روس نے بڑا الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے صدر پوتن کے ہیلی کاپٹر پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

روس نے اتوار یعنی 25 مئی کو ایک بڑا الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے صدر پوتن کے ہیلی کاپٹر پر ڈرون حملہ کیا ہے۔ روسی فریق کا الزام ہے کہ اس ہفتے پوتن  کے کرسک کے دورے کے دوران ان کا ہیلی کاپٹر ڈرون حملے کی زد میں آیا لیکن پھر بھی پرواز کرتا رہا۔ روسی فضائی دفاع نے صدر پوتن کی حفاظت کو یقینی بنایا۔

کبھی روسی صدر ولادیمیر پوتن جنگ بندی کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات وہ یوکرین پر تیز رفتار ڈرون حملے کرتے ہیں۔ روسی فوج نے ہفتہ یعنی24 مئی کی رات یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون اور میزائل حملہ کیا۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب صرف ایک روز قبل دونوں ممالک کے درمیان یرغمالیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

یہ حملہ اس لیے بھی حیران کن ہے کہ ولادیمیر پوتن پہلے ہی انسانی بنیادوں پر دو بار جنگ بندی کا اعلان کر چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت دنیا بھر کے ممالک روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہفتے کے روز کیے گئے ڈرون حملے میں روس نے دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے بڑے حصوں کو نشانہ بنایا۔ یوکرین کا بحری جہاز اوڈیسا بندرگاہ پر روسی میزائل نے  ڈوبو دیا ۔ روس کا الزام ہے کہ جہاز میں گولہ بارود لدا ہوا تھا۔

روس نے ہفتے کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔ حال ہی میں روس اور یوکرین کے درمیان بڑی تعداد میں قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ یوکرینی  حکام کے مطابق روسی فضائی حملے میں بچوں سمیت کم از کم 12 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے علاوہ اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here