روس کی سیکوریٹی کونسل کے ڈپٹی چیئر دِمتری میدویدیو اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں لکھا، ’’میں ایک ہی بُری چیز جانتا ہوں اور وہ ہے تیسری عالمی جنگ۔ امید ہے کہ ٹرمپ اسے سمجھتے ہیں۔‘‘

ڈونالڈ ٹرمپ/ولادیمیر پوتن
یوکرینی شہروں پر مسلسل بمباری کرنے اور قتل عام پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ روس کے صدر ولادیمیر پوتن پر بھڑک اٹھے ہیں۔ ٹرمپ نے پوتن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’آگ سے کھیل رہے ہیں‘ اور اگر حالات ٹھیک نہیں ہوئے تو روس کے لیے واقعی بُری چیزیں ہو سکتی ہیں۔ ٹرمپ کے اس سخت الفاظ پر روس نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور تیسری عالمی جنگ کی دھمکی دے ڈالی ہے۔
روس کی سیکوریٹی کونسل کے ڈپٹی چیئر دِمتری میدویدیو اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں لکھا، ’’ٹرمپ نے پوتن کے بارے میں کہا کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں اور روس کے ساتھ وہ کچھ بُرا کر سکتے ہیں۔ میں ایک ہی بُری چیز جانتا ہوں اور وہ ہے تیسری عالمی جنگ۔ امید ہے کہ ٹرمپ اسے سمجھتے ہیں۔‘‘
امریکہ اور روس کے درمیان اس طرح کی بیان بازی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ اس سے پہلے ٹرمپ کا بیان یوکرین جنگ کو لے کر پوتن پر امریکہ کے سخت رد عمل کا حصہ ہے۔ گزشتہ دنوں یوکرین میں بڑے ڈرون حملے کے بعد ٹرمپ نے پوتن کو ’پوری طرح پاگل‘ تک کہہ دیا تھا۔ امریکہ اس وقت روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کر رہا ہے، ایسے میں یہ روس کی طرف سے تازہ بیان سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
مغربی ممالک نے پوتن پر الزام لگایا ہے کہ وہ جان بوجھ کر امن مذاکرات ملتوی کر رہا ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ یوکرین ان کے شہریوں پر حملے کر رہا ہے اور یہ جوابی کارروائی ہے۔ روس نے حال ہی میں امریکہ پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ وہ سفارتی حل کو ناکام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وال اسٹریٹ جنرل اور سی این این کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اس ہفتے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اتوار کو ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا تھا کہ وہ ’بالکل‘ اس پر غور کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ٹرمپ کا یہ جارحانہ رویہ اور روس کی تیسری جنگ عظیم کی دھمکی آنے والے دنوں میں عالمی سیاست کو کس سمت میں موڑتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔