حکومت ہند کے ذریعہ بیرون ممالک بھیجے گئے کُل جماعتی نمائندہ وفود سرگرم انداز میں پاکستان اور اس کے ذریعہ پرورش پا رہے دہشت گردوں کی قلعی کھولتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
سنجے کمار جھا کی قیادت والا نمائندہ وفد، تصویر@SanjayJhaBihar
پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے جواب میں ہندوستانی فوج نے جو ’آپریشن سندور‘ انجام دیا، اس نے پہلے سے ہی بدحال پاکستان کو مزید بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ہندوستانی افواج کے حملوں سے پاکستان کو کافی نقصان پہنچا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اس نے جنگ بندی کی کوششیں فوراً شروع کر دی تھیں۔ اب پاکستان کی کوشش ہندوستان کو دنیا میں بدنام کرنے کی ہے۔ لیکن حکومت ہند کے ذریعہ بیرون ممالک بھیجے گئے کُل جماعتی نمائندہ وفود سرگرم انداز میں پاکستان اور اس کے ذریعہ پرورش پا رہے دہشت گردوں کی قلعی کھولتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک کُل جماعتی نمائندہ وفد اس وقت سعودی عرب کے ریاض پہنچا ہوا ہے۔ اس وفد میں شامل ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تقریروں کے ذریعہ پاکستان کو اس کی اوقات دکھا دی ہے۔ نمائندہ وفد میں شامل راجیہ سبھا رکن ستنام سنگھ سندھو نے ریاض میں ایک سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کو پاکستان سے کوئی خوف نہیں ہے، اور دونوں ممالک کا موازنہ کرنا ہی غلط ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم نے خلیجی ممالک کو یہ واضح کر دیا ہے کہ ہمیں پاکستان سے کوئی ڈر نہیں۔ پاکستان کی ہمارے سامنے کوئی اوقات نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی 3 ریاستوں کی معیشت پاکستان سے بڑی ہے۔ ہماری فوج کا بجٹ پاکستان کے مجموعی بجٹ سے زیادہ ہے۔ اس لیے ہندوستان اور پاکستان کا موازنہ کرنا بے معنی ہے۔‘‘
سندھو نے اپنی تقریر کے دوران پاکستان کو سخت تنبیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اگر مستقبل میں کوئی ناپاک حرکت کی، تو پھر سخت جواب کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم یہاں صرف اپنا موقف رکھنے آئے ہیں تاکہ ان ممالک کو یہ پتہ چلے کہ اگر پاکستان نے مستقبل میں کوئی بھی دہشت گردانہ سرگرمی کی تو اسے بری طرح سے کچلا جائے گا۔ پاکستان اب شکار بننے کا ڈرامہ نہیں کر سکتا ہے۔‘‘
دوسری طرف جنتا دل یو کے راجیہ سبھا رکن سنجے جھا کی قیادت والے نمائندہ وفد نے انڈونیشیا میں پاکستان کی بخیا ادھیڑ رکھی ہے۔ سنجے جھا نے اس مسلم اکثریتی ملک کی راجدھانی جکارتہ میں تھنک ٹینک اور ماہرین تعلیم کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ہندوستان اب دہشت گردوں اور انھیں تحفظ فراہم کرنے والے ممالک میں کوئی فرق نہیں کرے گا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوا دہشت گردانہ حملہ ہندوستان کے نظامِ امن کو بگاڑنے اور سماج میں خلفشار پیدا کرنے کی کوشش تھی۔ ایسے حملوں کے پیچھے پاکستان کا ناپاک ارادہ ہے۔‘‘
اپنی باتوں کو واضح الفاظ میں پیش کرتے ہوئے سنجے جھا نے کہا کہ ’’ہندوستان اب دہشت گردی اور اسے اسپانسر کرنے والے ممالک کے درمیان کوئی فرق نہیں کرے گا۔ جو ملک دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں، وہ اب نیوکلیائی اسلحوں کی آڑ میں نہیں چھپ سکتے۔ ہندوستان کسی بھی نیوکلیئر بلیک میل کو برداشت نہیں کرے گا۔‘‘ اس درمیان سنجے جھا نے انڈونیشیا کی دہشت گردی مخالف پالیسی کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہر بات چیت میں انڈونیشیا کی طرف سے دہشت گردی کے تئیں زیرو ٹولرنس کی پالیسی اور واضح مذمت کا پیغام ملا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔