💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


سابق ٹیسٹ کپتان اور اپنے دور کے ممتاز آل راؤنڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاک بھارت کرکٹ ہو۔ پاک بھارت کرکٹ معاملے پر حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔

مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں ابھی وقت ہے، ہر ایک کی خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت کرکٹ کے میدان میں ایک دوسرے کے مقابل آئیں،اس معاملے پر دونوں ممالک کی حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔میں پاک بھارت کرکٹ معاملے پر زیادہ بات نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اچھی پرفارمنس دکھانے کے لیے کھلاڑی کوذہنی اور جسمانی طور پر خود کو مضبوط ثابت کرنا ہوتا ہے، ہمارے پلیئرز کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا چاہیے۔ ہم بے صبر قوم ہونے کے ناطے فوری نتائج چاہتے ہیں۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 10میں نوجوان پلیئرز سامنے آئے۔ حسن نواز،علی رضا اور سلمان مرزا جیسے  نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی اہلیت کا بہترین مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ التواکا شکار ہونے کے بعدسب نے پی ایس ایل کو واپس لانے میں بہترین کام کیا۔ ڈی آر ایس سمیت متعدد ٹیکنیکل عملہ کے افراد  پاکستان واپس نہیں آئے۔ جس طرح پی سی بی اوردیگر اداروں نے کام کیا وہ شاندار ہے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ نئے کوچ کو وقت دینا ہوگا،ہم نتائج میں بہت جلدی کرتے ہیں ۔اپنے زمانے کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ کے لیے بہت خاص ہیں،  معلوم  نہیں کہ پی سی بی اور یونس خان کے درمیان کیا معاملات ہیں۔ پاکستان ریڈ بال میں بہت پیچھے چلاگیا ہے۔

بنگلادیش کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی  ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سوال کے جواب میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ اگر دو سے تین میچز میں بابر اعظم،محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ ان منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی کرکٹ ابھی باقی ہے،قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل  نئے کھلاڑیوں کی دماغ سازی کرنا ہوگی۔



Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here