نئی دہلی :ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انتہائی قریبی اور سینئر مشیر علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شہید نہیں ہوئے ہیں، بلکہ وہ زندہ ہیں اور زخمی حالت میں ہیں۔ ایرانی میڈیا ’پریس ٹی وی‘ کے مطابق علی شمخانی نے جمعہ کے روز سپریم لیڈر کے نام ایک پیغام جاری کیا جو کہ ’نور نیوز‘ میں شائع ہوا ہے۔ اس پیغام میں شمخانی نے اعلان کیا کہ ’فتح کا سورج قریب ہے‘۔
شمخانی کا جو بیان ایرانی میڈیا میں شائع کیا گیا ہے، اس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’میں زندہ ہوں، اور اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہوں۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’فتح کا سورج قریب ہے۔ ایران کا نام ہمیشہ کی طرح تاریخ میں چمکتا رہے گا اور شہداء کی مسکراہٹیں ہمارے مستقبل کی عکاسی کریں گی۔‘‘ اس بیان نے ان اسرائیلی دعووں کو غلط ثابت کر دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم لیڈر کے ’دایاں ہاتھ‘ شمخانی ایئر اسٹرائیک میں ہلاک ہو گئے۔ شمخانی کا یہ بیان علی خامنہ ای کے لیے راحت بھری خبر ہے، کیونکہ خود انھوں نے اپنے زندہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ شمخانی نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ اسرائیلی اسٹرائیک میں وہ زخمی ہوئے ہیں، مرے نہیں ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا ’فارس نیوز‘ نے علی شمخانی کا پورا بیان شائع کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شمخانی ابھی زندہ ہیں۔ 5 دن قبل ایک اسٹرائیک میں وہ زخمی ہوئے تھے، یہ اسٹرائیک موساد نے کیا تھا۔ ایرانی میڈیا میں شمخانی کا بیان سامنے آنا ایران حامیوں کے لیے تقویت بھری خبر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شمخانی اسرائیلی حملے میں بری طرح زخمی ہوئے تھے اور فی الحال ان کا علاج ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں جاری ہے۔
واضح رہے کہ شمخانی کا عہدہ ویسے تو ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر کا ہے، لیکن انھیں خامنہ ای کا سب سے قریبی تصور کیا جاتا ہے۔ شمخانی کے ذمہ جوہری منصوبہ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جس انداز میں ان کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی تھی، ایران کافی پریشان ہو گیا تھا۔ ویسے شمخانی ایران کے کئی بڑے محکموں میں کام کر چکے ہیں۔ خامنہ ای کے مشیر بننے سے قبل شمخانی ایران کی اعلیٰ قومی سیکورٹی کونسل کے سکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔ شمخانی کا بنیادی کام صدر اور سپریم لیڈر کے درمیان ربط قائم کرنا بھی ہے۔ اسی لیے شمخانی کے زندہ ہونے کی خبر ایران کے لیے راحت انگیز اور اسرائیل کے لیے فکر انگیز ہے۔ ایران اب جارحانہ طریقے سے اپنی جوہری پروگرام کو آگے بڑھا سکتا ہے۔ امریکہ نے یہ پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کے بہت قریب ہے، صرف اسے علی خامنہ ای کی اجازت درکار ہے۔