یہ درخواستیں وقف قانون میں 2025 کی گئی ترامیم کے خلاف دائر کی گئی تھیں، جن پر معروف وکلاء کپل سبل، راجیو دھون اور ابھیشیک منو سنگھوی نے درخواست گزاروں کی نمائندگی کی، جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا پیش ہوئے۔ تین روز تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران دونوں فریقوں نے اپنے دلائل پیش کیے۔
مرکز نے ترمیمی قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وقف بذات خود ایک ’سیکولر تصور‘ ہے اور چونکہ یہ قانون آئینی اصولوں کے مطابق ہے، اس لیے اس پر روک نہیں لگائی جا سکتی۔ وزارت اقلیتی امور نے 25 اپریل کو عدالت میں 1332 صفحات پر مشتمل ابتدائی حلف نامہ داخل کیا تھا، جس میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ اس قانون پر روک لگانے کی مخالفت کی گئی۔