رومانیہ میں بخارسٹ کے میئر اور سنٹرسٹ رہنما نکوسر ڈین نے صدارتی انتخابات میں حیران کن کامیابی حاصل کی ہے۔ ڈین نے انتہائی دائیں بازو کے امیدوار جارج سیمون کو شکست دی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
رومانیہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ سینٹرسٹ رہنما اور بخارسٹ کے میئر نکوسر ڈین نے انتہائی دائیں بازو کے حریف سیمون کو قریبی مقابلے میں شکست دے کر صدارتی انتخاب جیت لیا ہے۔ ڈین کو تقریباً 5.83 ملین ووٹ ملے، اور 99 فیصد گنتی مکمل ہونے کے بعد ان کی جیت یقینی سمجھی جاتی ہے۔
ڈین نے تقریباً 5.83 ملین ووٹ حاصل کیے، جو کل ووٹوں کا 54-55فیصد ہے۔ یہ جیت اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ دو ہفتے قبل ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں سیمون 41فیصد ووٹوں کے ساتھ آگے تھے۔ ڈین نے فائنل راؤنڈ میں شاندار واپسی کی اور یورپی یونین کے ساتھ مضبوط تعلقات اور یوکرین کی حمایت کے اپنے وعدوں کے ساتھ ووٹرز کا دل جیت لیا۔
پری پول پولز نے دکھایا کہ سیمون کو برتری حاصل ہے، لیکن فائنل راؤنڈ میں ڈین کی واپسی نے مقابلے کا رخ موڑ دیا۔ جیت کے بعد ڈین نے اپنے پیغام میں کہا، “یہ ایک بے مثال عوامی سرگرمی تھی، اور یہ جیت ہر رومانیہ کی ہے جس نے ووٹ دیا اور ملک اور جمہوریت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا۔ اب ہم ایک ایماندار، متحد اور قانون کی پاسداری کرنے والے رومانیہ کی تعمیر نو شروع کریں گے۔”
55 سالہ ڈین اور اپنی پرسکون، اسٹریٹجک قیادت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران یوکرین کی حمایت کی اور یورپی یونین (EU) کے ساتھ رومانیہ کی مضبوط شراکت داری کی وکالت کی۔ رومانیہ نے یوکرین کو اہم فوجی لاجسٹک مدد فراہم کی ہے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامی سمجھے جانے والے سیمون نے یوکرین کی فوجی امداد روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ڈین نے چار مرکزی جماعتوں کے ساتھ مل کر نئی مخلوط حکومت بنانے کی بات کی ہے جس کا فیصلہ آنے والے ہفتوں میں کیا جائے گا۔ ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج معیشت کو سنبھالنا ہے جسے یورپی یونین میں بجٹ کے سب سے بڑے خسارے کا سامنا ہے۔ انتخابات سے قبل یہ افواہیں تھیں کہ روس کی مداخلت کی وجہ سے انتخابات کا پہلا دور منسوخ ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔