💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


عام آدمی پارٹی نے دہلی میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیس میں بے تحاشہ اضافے اور ڈی پی ایس دوارکا میں 34 طلباء کی برطرفی کے خلاف بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

<div class="paragraphs"><p>اسکول فیس میں&nbsp; اضافہ کے خلاف احتجاج / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

اسکول فیس میں اضافہ کے خلاف احتجاج / آئی اے اینایس

user

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے دہلی کی بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ نجی اسکولوں کی فیس میں بے جا اضافے کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ خاص طور پر دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) دوارکا میں 34 طلباء کو فیس نہ دینے پر برطرف کیے جانے کے واقعے نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ عآپ کے رہنما سوربھ بھاردواج نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت نجی اسکولوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہی ہے اور فیس میں اضافے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب ڈی ایم کی رپورٹ آ چکی ہے تو ڈی پی ایس کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں درج کی گئی؟ والدین کو بار بار ہائی کورٹ کیوں جانا پڑ رہا ہے؟ بی جے پی ڈی پی ایس کو دہلی حکومت کے تحت کیوں نہیں لانا چاہتی؟ ڈی پی ایس کی آڈٹ رپورٹ کہاں ہے؟ جن 1600 سے زائد نجی اسکولوں کے آڈٹ کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، ان کی رپورٹ اور نتائج کیا ہیں؟ کیا بی جے پی حکومت نے کسی ایک بھی اسکول کو غیر قانونی فیس اضافہ واپس کرنے کا حکم دیا ہے؟

عآپ نے الزام لگایا کہ اگر بی جے پی کی نجی اسکولوں سے ملی بھگت نہ ہوتی تو وہ آڈٹ مکمل ہونے تک فیس میں اضافے پر روک لگانے کا حکم ضرور جاری کرتی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت منافع خور تعلیمی اداروں کو بچا رہی ہے اور فیس میں اضافے پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔

عآپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جب دہلی میں آپ کی حکومت تھی تو نجی اسکولوں کی فیس میں اضافہ نہیں ہوا تھا۔ اس وقت سی اے جی کے ذریعے کرائے گئے آڈٹ میں کئی اسکولوں میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا تھا اور والدین سے وصول کی گئی اضافی رقم انہیں واپس دلائی گئی تھی۔ لیکن اب دوبارہ نجی اسکولوں کی فیس میں بے تحاشہ اضافہ شروع ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here