💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے یونیورسٹی کی ترقی کی تعریف کی، پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی کی موجودہ اور مستقبل کے اقدامات کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے ملاقات کرتے ہوئے&nbsp;وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف اور رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، تصویر بشکریہ&nbsp;@jmiu_official</p></div>

وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے ملاقات کرتے ہوئےوائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف اور رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی، تصویر بشکریہ@jmiu_official

user

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی انتظامیہ گزشتہ کئی سالوں سے کیمپس میں میڈیکل کالج شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے متعلق ماضی میں کئی بار وزارت تعلیم کے پاس تجویز بھیجی جا چکی ہیں۔ اب ایک بار پھر سرگرمیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف اور رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی نے 27 مئی کو مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے ملاقات کی ہے۔

جامعہ کے وائس چانسلر اور رجسٹرار نے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان سے ملاقات کے دوران اپنے تعلیمی کینوس کی توسیع کے لیے نئے شعبوں کے قیام کی تجویز پیش کی۔ اس دوران وائس چانسلر اور رجسٹرار کی جامعہ میں ایک میڈیکل کالج کی بنیاد پر بھی مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے مفید بات چیت ہوئی۔ اس پر مرکزی وزیر نے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مرکزی وزیر تعلیم سے ملاقات کے دوران وائس چانسلر اور رجسٹرار نے وزارت کی مدد سے جامعہ کی فیکلٹی آف ڈینٹسٹری کی طرف سے پوسٹ گریجویٹ پروگرام شروع کرنے کے متعلق بھی بتایا۔ اس دوران پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی نے وزیر تعلیم کو جامعہ ریزیڈنشل کوچنگ اکیڈمی کی شاندار کارکردگی کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال اکیڈمی میں تربیت یافتہ 30 سے زائد طلبہ یو پی ایس سی سول سروسز کے امتحان میں منتخب ہوتے ہیں اور آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی آر ایس، آڈٹ اور اکاؤنٹس سروس، انڈین فاریسٹ سروس جیسی اعلیٰ سروسز میں شامل ہوتے ہیں اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

جامعہ انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وائس چانسلر اور وزیر تعلیم کے درمیان میٹنگ کا اختتام یونیورسٹی کے آنے والے کانووکیشن پروگرام پر تبادلۂ خیال کے ساتھ ہوا۔ اس اہم موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیے جانے والے ممکنہ معزز شخصیات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ وائس چانسلر اور رجسٹرار نے اس پر وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان سے تعاون اور مشورہ طلب کیا۔ جاری بیان کے مطابق وزیر تعلیم نے یونیورسٹی کی ترقی کی تعریف کی، پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی کی موجودہ اور مستقبل کے اقدامات کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے جامعہ کے متحرک تعلیمی ماحول کو دیکھنے کے لیے مستقبل قریب میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ کرنے کا بھی وعدہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here