💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


نئی دہلی: جنگ سے متاثرہ ایران سے نکالے گئے 110 بھارتی طلبہ کا پہلا گروپ جمعرات کی صبح دہلی پہنچ گیا۔ یہ طلبہ تہران سے نکال کر پہلے آرمینیا منتقل کیے گئے، جہاں سے انہیں ایک خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا گیا۔ یہ پورا عمل ‘آپریشن سندھو’ کے تحت انجام پایا، جس کی نگرانی ہندوستانی سفارتخانے نے کی۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر تہران میں زیر تعلیم بھارتی طلبہ کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا۔ منگل کے روز طلبہ کو سرحد پار آرمینیا لے جایا گیا، جہاں ان کے قیام و طعام کے مناسب انتظامات کیے گئے۔

پی ٹی آئی کے مطابق، اپنے بچوں کو محفوظ لوٹتا دیکھ کر والدین کی خوشی دیدنی تھی۔ دہلی ایئرپورٹ پر کئی اہلِ خانہ بے چینی سے انتظار کرتے نظر آئے۔ 21 سالہ ایم بی بی ایس کے طالب علم معاذ حیدر کے والد، حیدر علی نے حکومتِ ہند کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’ہم بے حد خوش ہیں کہ ہمارے بچے بخیریت واپس آ گئے، لیکن ہمیں افسوس ہے کہ تہران میں کچھ اور طلبہ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں بھی جلد واپس لایا جائے۔‘‘

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن نے اس کامیاب مہم پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے باقی طلبہ کی جلد واپسی کی امید ظاہر کی ہے۔

بلند شہر کے پرویز عالم، جو اپنے بیٹے سمیر عالم کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھے، نے بتایا کہ ان کا بیٹا گزشتہ دو سال سے ایران کے شہر اُرمیہ میں زیرِ تعلیم تھا۔ انہوں نے کہا، ’’حالات حالیہ دنوں میں بہت خراب ہو گئے تھے، ہم سخت پریشان تھے۔ خوشی ہے کہ حکومت نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تمام طلبہ کو محفوظ آرمینیا منتقل کیا۔ ہم حکومت کے مشکور ہیں۔‘‘

حکام کے مطابق، ایران میں موجود باقی بھارتی طلبہ کو بھی جلد وطن واپس لانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔

Sourece: Qaumitanzeem

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here