ایران کے سرکردہ سیکورٹی باڈی کا کہنا ہے کہ اس کے مسلح افواج نے امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملے میں اتنی ہی میزائلوں کا استعمال کیا، جتنا امریکہ نے اس کے جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے میں کیا تھا۔
ایرانی میزائل سے امریکی ٹھکانوں پر حملہ
ایران-اسرائیل جنگ اب ایک نئے مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے۔ امریکہ نے اسرائیل کی حمایت میں گزشتہ روز ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا تھا، اور اب ایران نے بھی منھ توڑ جواب دیتے ہوئے قطر و عراق میں امریکی فوجی ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوحہ میں ایئر میزائل سسٹم کو فعال کر دیا گیا ہے۔ قطر کی راجدھانی دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی فوج نے قطر میں تقریباً 10 میزائلوں سے امریکی ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔
اس درمیان ایران کے سرکردہ سیکورٹی باڈی کا کہنا ہے کہ اس کے مسلح افواج نے امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملے میں اتنی ہی میزائلوں کا استعمال کیا، جتنا امریکہ نے اس کے جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے میں کیا تھا۔ ایران کے قومی سیکورٹی کونسل سکریٹریٹ کا ایک بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری تنصیبات اور دیگر مقامات پر امریکہ کے ذریعہ کیے گئے جارحانہ و بے شرم حملوں کے جواب میں کچھ ہی گھنٹے قبل ایران کی مسلح افواج نے قطر واقع العدید میں امریکی فضائیہ اڈہ پر حملہ کر اسے تباہ کر دیا۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس حملے کو ’آپریشن بشارت فتح‘ کی شروعات قرار دیا ہے۔ سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ یہ حملے امریکہ کے ذریعہ واضح فوجی حملہ کے خلاف مہم کا حصہ ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق عراق میں ایران کی ایک بیلسٹک میزائل انٹرسپٹ ہوئی ہے۔ کویت اور بحرین میں بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ایران کے ذریعہ حملے کی دھمکی کے بعد ہی قطر نے اپنا ایئر اسپیس عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔ قطر میں نیا نوٹم جاری کیا گیا تھا۔ ایران کی دھمکی کے بعد دوحہ جانے والے درجنوں طیاروں کا راستہ بدل دیا گیا۔ قطر پہنچنے سے پہلے ہی طیاروں کا راستہ بدلا گیا۔ اس ماحول میں قطر نے مطلع کیا ہے کہ مہمانوں اور شہریوں کی حفاظت کے لیے ایئر اسپیس بند کر دیا گیا ہے۔ لندن سے قطر جا رہے طیارہ کو ڈائیورٹ کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیا۔ امریکہ، چین اور برطانیہ نے اپنے اپنے شہریوں کو پہلے ہی الرٹ کر دیا تھا۔ جوہری ٹھکانوں پر حملے کے بعد ایران نے امریکہ کو متنبہ کیا تھا، اور مختلف ممالک میں امریکی ٹھکانوں پر حملہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ ایرانی صدر نے اپنے ایک بیان میں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ امریکہ کو سخت جواب دیا جائے گا۔ ایران نے جیسا کہا تھا، اب ویسا ہی کر کے دکھا بھی دیا ہے۔
بہرحال، قطر میں ایک ساتھ کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ عراق میں امریکی حریر بیس پر بھی دھماکہ ہوا ہے۔ عراق کے الاسد ایئربیس پر الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ایرانی حملے کے بعد بحرین میں بلیک آؤٹ کیا گیا ہے۔ لوگوں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر اس وقت مشرق وسطیٰ میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔ کویت، بحرین، قطر، یو اے ای، شام، عراق، اردن اور سعودی عرب میں امریکی ٹھکانوں پر لگاتار سائرن بج رہے ہیں۔
قطر اور عراق میں حملے کے بعد ایران نے امریکہ کو کھلا چیلنج پیش کر دیا ہے۔ ایرانی فوج نے کہا ہے کہ امریکہ نے مزید حملے کیے تو مشرق وسطیٰ سے اس کا وجود مٹا دیا جائے گا۔ آئی آر جی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’آپریشن فتح‘ کا ٹریلر نظر آ رہا ہے، آگے اور بھی خطرناک حملے کریں گے۔
مشرق وسطیٰ میں پیدا حالات پر ہندوستان کی بھی گہری نظر ہے۔ قطر میں ہندوستانی سفارتخانہ نے اپنے شہریوں سے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے محتاط رہنے اور گھروں کے اندر رہنے کی گزارش کی ہے۔ سفارت خانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’برائے کرم پرسکون رہیں اور قطری افسران کے ذریعہ دیے گئے مقامی اطلاعات، ہدایات و رہنمائی پر عمل کریں۔ ہم اپنے سوشل میڈیا چینلوں کے ذریعہ سے بھی آپ کو اپڈیٹ کرتے رہیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔