امریکہ نے مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی کوششوں کے تحت ایران کو اسرائیل سے براہ راست بات چیت کی اجازت دے دی ہے، تاکہ غزہ میں جاری جنگ ختم ہو سکے۔ اس سے قبل امریکہ ثالثی کی کوششیں سعودی عرب، قطر اور ترکی کے ذریعے کر رہا تھا، لیکن ان میں کامیابی نہ ملنے کے بعد یہ اہم فیصلہ سامنے آیا۔ ایران، جو غزہ میں حماس کی حمایت کرتا ہے، اب اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی اور تعمیر نو کے امکانات پر براہ راست گفتگو کرے گا۔ یہ پیش رفت خطے میں ایران کے سفارتی اثر و رسوخ میں اضافے کا اشارہ ہے۔ اسرائیل کی کارروائیوں کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ عالمی ادارے غزہ میں قحط کے بڑھتے خطرے پر بھی خبردار کر چکے ہیں۔
مزید تفصیل کے لیے خبر کا مکمل متن یہاں دیکھیں:
Qaumiawaz رپورٹ