انڈیکس کارڈ ایک غیر قانونی شماریاتی رپورٹنگ فارمیٹ ہے۔ اس کا مقصد انتخابی ڈیٹا کو محققین، صحافیوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور عام شہریوں کے لیے آسان، قابل رسائی اور مفید بنانا ہے۔

الیکشن کمیشن / یو این آئی
الیکشن کمیشن کے ذریعہ اب انڈیکس کارڈ اور شماریاتی رپورٹس کے عمل کو بھی ہموار اور منظم بنایا جا رہا ہے۔ پہلے کا عمل کافی وقت طلب تھا، ڈیٹا کی دستیابی اور تقسیم میں اکثر کافی تاخیر ہوتی تھی، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انتخاب کے اختتام کے بعد تیار کیے جانے والے انڈیکس کارڈ اور ڈیٹا رپورٹ کو الیکشن کمیشن نے مکمل طور سے ڈیجیٹل بنا دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ روایتی مینوئل طریقوں کی جگہ اب نیا نظام لے رہا ہے، جس کی وجہ سے رپورٹنگ اب مزید تیز اور درست ہوگی۔ اس نئے نظام کے تحت اب انتخاب سے متعلق ڈیٹا تیزی سے شیئر کیا جائے گا، جس کی وجہ سے رپورٹنگ میں کافی تیزی آئے گی۔ یہ تبدیلیاں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار، الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر وویک جوشی کی قیادت میں نافذ کی گئی ہیں۔
واضح ہو کہ انڈیکس کارڈ ایک غیر قانونی شماریاتی رپورٹنگ فارمیٹ ہے، جسے الیکشن کمیشن نے خود تیار کیا ہے۔ اس کا مقصد انتخابی ڈیٹا کو محققین، صحافیوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور عام شہریوں کے لیے آسان، قابل رسائی اور مفید بنانا ہے۔ یہ کارڈ امیدواروں، ووٹرز، پولنگ ڈیٹا، سیاسی جماعتوں کی کارکردگی، صنفی بنیاد پر ووٹوں کے رجحانات اور علاقائی اختلافات جیسے کئی جہتوں میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ انڈیکس کارڈ کی بنیاد پر پارلیمانی انتخاب کے لیے تقریباً 35 اور اسمبلی انتخاب کے لیے 14 قسم کی شماریاتی رپورٹیں تیار کی جاتی ہیں۔ اس سے نہ صرف انتخابی تحقیق کو فروغ ملے گا، بلکہ ایک مضبوط اور باخبر جمہوری بحث کو ایک نئی جہت ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔