💬 📜

Discover Life-Changing Quotes

Click to explore thousands of inspirational quotes


انڈیکس کارڈ ایک غیر قانونی شماریاتی رپورٹنگ فارمیٹ ہے۔ اس کا مقصد انتخابی ڈیٹا کو محققین، صحافیوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور عام شہریوں کے لیے آسان، قابل رسائی اور مفید بنانا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن / یو این آئی</p></div>

الیکشن کمیشن / یو این آئی

user

الیکشن کمیشن کے ذریعہ اب انڈیکس کارڈ اور شماریاتی رپورٹس کے عمل کو بھی ہموار اور منظم بنایا جا رہا ہے۔ پہلے کا عمل کافی وقت طلب تھا، ڈیٹا کی دستیابی اور تقسیم میں اکثر کافی تاخیر ہوتی تھی، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انتخاب کے اختتام کے بعد تیار کیے جانے والے انڈیکس کارڈ اور ڈیٹا رپورٹ کو الیکشن کمیشن نے مکمل طور سے ڈیجیٹل بنا دیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ روایتی مینوئل طریقوں کی جگہ اب نیا نظام لے رہا ہے، جس کی وجہ سے رپورٹنگ اب مزید تیز اور درست ہوگی۔ اس نئے نظام کے تحت اب انتخاب سے متعلق ڈیٹا تیزی سے شیئر کیا جائے گا، جس کی وجہ سے رپورٹنگ میں کافی تیزی آئے گی۔ یہ تبدیلیاں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار، الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر وویک جوشی کی قیادت میں نافذ کی گئی ہیں۔

واضح ہو کہ انڈیکس کارڈ ایک غیر قانونی شماریاتی رپورٹنگ فارمیٹ ہے، جسے الیکشن کمیشن نے خود تیار کیا ہے۔ اس کا مقصد انتخابی ڈیٹا کو محققین، صحافیوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور عام شہریوں کے لیے آسان، قابل رسائی اور مفید بنانا ہے۔ یہ کارڈ امیدواروں، ووٹرز، پولنگ ڈیٹا، سیاسی جماعتوں کی کارکردگی، صنفی بنیاد پر ووٹوں کے رجحانات اور علاقائی اختلافات جیسے کئی جہتوں میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ انڈیکس کارڈ کی بنیاد پر پارلیمانی انتخاب کے لیے تقریباً 35 اور اسمبلی انتخاب کے لیے 14 قسم کی شماریاتی رپورٹیں تیار کی جاتی ہیں۔ اس سے نہ صرف انتخابی تحقیق کو فروغ ملے گا، بلکہ ایک مضبوط اور باخبر جمہوری بحث کو ایک نئی جہت ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here